Discover and read the best of Twitter Threads about #Rajhastan

Most recents (4)

#Indology
#Rajhastan
تاج جھیل محل (اودے پور، ریاست راجھستان)
Taj Lake Palace ( Udaipur)__1746
منی تاج محل یعنی تاج محل (آگرہ) کی نقل
یہ نظر کا دھوکہ نہیں بلکہ وہی دودھیا، اجلے اور سنگ مرمر سے بنے جھروکے، محرابیں گویا تاج محل (آگرہ) سے قریبی مشابہت
تاج جھیل محل راجستھان کےشہر اودے ImageImageImageImage
پور میں جھیل پچولا (Lake Pichola) پر 18ویں صدی کا ایک سابق شاہی گھر ھے۔
 یہ محل مہارانا جگت سنگھ II کے لیے 1743 اور 1746 کے درمیان بنایا گیا تھا۔
محل کی تاریخ تھوڑی عجیب ھے کہ جگت سنگھ دوم کے والد مہارانا سنگرام سنگھ دوم نے اپنے بیٹے کو قریبی جزیرے کےکسی اور محل میں عورتوں کےساتھ ImageImageImageImage
رہنے سے منع کیا تھا کہ وہ اس وقت تفریح ​​کر رہا تھا، اس لیے اس کے بیٹے نے اس کی جگہ ایک نیا جھیل محل تعمیر کیا۔
محل نے مختلف مشہور مہمانوں کی میزبانی کی، جن میں جیکولین کینیڈی، لارڈ کرزن(1899-1905)، ملکہ الزبتھ اور برطانوی اداکار ویوین لی شامل ہیں۔
1988 میں ImageImageImageImage
Read 4 tweets
#Indology
#architecture
#Rajhastan
مہرگڑھ قلعہ (جودھ پور، بھارت)
1460ء__ھندوستان کے شاندار ماضی کا عکاس
ریاست راجھستان کے دوسرے بڑا شہر جودھ پورمیں واقع 1200 ایکٹر پر پھیلا منفرد قلعہ مہرگڑھ جسے "جودھ پورقلعہ" بھی کہا جاتاھے، کی قلعے کی تاریخ راجہ راءوجودھ سےجاری ھے جس نےاسے 1460
میں تعمیر کروایا اور اسی نسبت سے اسکا نام بھی منتخب کیا۔
وہ پہاڑی جس پر طاقتور قلعہ کھڑا ھے درحقیقت ایک سنیاسی کاگھر تھاجسے چیریا ناتھ جی کے نام سےجاناجاتاھے۔ اپناگھر کھونےپر اس نےزمین پر لعنت بھیجی۔
جودھ پورشہرکی بنیادبھی 1459میں راجہ جودھ نےہی رکھی جوایک راجپوت تھااور راجپوتانہ
کےتاریخی علاقے کےجنگجو حکمرانوں میں سے ایک تھا اور جودھپور کی شاہی ریاست کے دارالحکومت کےطور پر کام کرتاتھا۔
جودھ پور کے کچھ حصے 18ویں صدی کی دیوار سےگھرےھوئے ہیں۔ مہران گڑھ قلعہ، جس میں مہاراجہ کامحل اور ایک تاریخی میوزیم بھی ھے، ایک الگ تھلگ چٹان پربنایا گیا ھےجو شہر پرحاوی ھے۔
Read 6 tweets
#Indology
#Archaeology
#Temple
شری دوارکا دھیش مندر (جھل راپتن، ریاست راجھستان)
Shri Dwarkadheesh Temple (Jhalrapatan, #Rajhastan)
2500 سالہ قدیم
جھل راپتن شہرکی ڈسٹرکٹ جھلوار (District Jhalawar)کےگومتی ساحل (Gomti Coast)کےپرسکون مقام پرکھڑا دوارکادیش مندر لارڈکرشنا(Lord Krishna)
کیلئے مخصوص ھے۔
ماہر آثار قدیمہ کے مطابق یہ مندر 1200 سال پرانا ھے لیکن موءرخین اس مندر کو 1400 قبل مسیح میں بھگوان سری کرشنا کے پڑپوتے وجرنابھ سے جوڑتے ہیں۔
وجرنابھ نے جب اس مندر کو تعمیر کیا تھا یہ یہ ایک شاندار ڈھانچہ تھا جو بحیرہ عرب کے پانیوں سےاٹھتا دکھائی دیتا تھا۔
اس مندر
کو "جگت مندر" بھی پکارا جاتا ھے، اسے جھل ظالم سنگھ نے گیارہویں صدی میں تازہ کیا۔
اس کاشاندار نقش و نگار 43 میٹر بلند اور 52گزکپڑے سےبنابڑاجھنڈا 10 کلومیٹر دورسے دیکھا جا سکتا ھے۔
مندر نرم چونے کے پتھر سے بنایا گیا ھے اور اس میں ایکمقبرہ اور ایک مستطیل ہال ھے جس کے3اطراف پورچ ہیں۔
Read 4 tweets
#StepWell
#architecture
#Rajhastan
پنا مینا کا کنڈ (ریاست راجستھان، بھارت)
Panna Meena ka Kund (Rajhastan, India)____16th C.
زیرزمین تعمیر ھندوستان کیلئے کوئی نئی بات نہیں!
ریاست راجھستان، کی ڈسٹرکٹ جےپور کے قریب شہر امیر جسے عنبر بھی کہا جاتا تھا، میں واقع پنامینا کا کنڈ زیرزمین
طرزتعمیر کی شاندار مثال ھے جو 16لہویں صدی میں مشہورِ زمانہ "قلعہ امیر" کیساتھ تعمیر کیا گیا تھا۔
یہ مختصر سی StepWell تعمیر دراصل پانی کا ذخیرہ کرنے کیلئے کنواں کی مانند تھی جہاں امیر کےلوگ پانی جمع کرتے تھے۔ بعد میں اس جمع شدہ ذخیرےکو قریبی مندروں میں استعمال کیاجاتا تھا۔
خواتین
بھی گھر کے کام کے لیے پانی کے برتن بھرنے یہاں آتی تھیں۔ اس کے علاؤہ پنا مینا کا کنڈ بہت سے مسافروں کے لیے ایک آرام گاہ بھی تھی۔
پنا مینا کا کنڈ ایک مربع شکل کی سیڑھی ھے جس کے چاروں اطراف سے ملحقہ سیڑھیاں اور شمالی دیوار پر ایک کمرہ ھے۔ خیال کیا جاتا ھے کہ یہ کمرہ شادیوں سےپہلے یا
Read 4 tweets

Related hashtags

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!