Discover and read the best of Twitter Threads about #اردو

Most recents (24)

حصہ اول - کچھ تصانیف جنکا ذکر میں @Shehzad89 صاحب سے بات کرتے ہوۓ بھول گیا تھا اس میں بہت ہی محترم اور بہترین محقق جناب عقیل عباس جعفری صاحب کی پاکستان کے سیاسی وڈیرے، اور پاکستان کرانیکل ہیں ۔ ہہلی فرصت میں خریدیں اور فوری طور پر حفظ کرلیں ۔ دیگر یہ ہیں ImageImageImageImage
حصہ دوم - کچھ تصانیف جنکا ذکر میں @Shehzad89 صاحب سے بات کرتے ہوۓ کیا اور جنکا بھول گیا وہ یہ ہیں ، بنیادی معلومات ان کتابوں سے لیں تاکہ آپ تمام کا جہل آپ پر واضح ہوجائے ImageImageImageImage
حصہ سوم - کچھ تصانیف جنکا ذکر میں @Shehzad89 صاحب سے بات کرتے ہوۓ کیا اور ایک بہت ہی محترم عالم کا ذکر بھول گیا تھا انکا نام سید سبط حسن (مرحوم) ہے اور انکی کتابوں میں پاکستان کے پیچیدہ سیاسی مسائل کا حل بھی ہے ImageImageImageImage
Read 52 tweets
#اردو
@urdu_bazm @faqeerAarif @choudaryazam

موجِ ادراک

یہ دشت ، یہ دریا ، یہ مہکتے ہوئے گلزار
اِس عالمِ امکاں میں ابھی کچھ بھی نہیں تھا
اِک ”جلوہ“ تھا ، سو گُم تھا حجاباتِ عدم میں
اِک ”عکس“ تھا ، سو منتظرِ چشمِ یقیں تھا

یہ موسمِ خوشبو ، یہ گہر تابیِ شبنم
یہ رونقِ ہنگامۂ کونین… twitter.com/i/web/status/1…
وہ منزلِ اربابِ نظر ، فکر کی تجسیم
وہ کعبۂ تقدیرِ دو عالم ، رخِ احساس
وہ بزمِ شب و روز کا سلطانِ معظّم
وہ رونقِ رخسارۂ فیروزہ و الماس

وہ شعلگئِ شمعِ حرم ، تابشِ خورشید
وہ آئینہِ حُسنِ رُخِ ارض و سماوات
وہ جس سے رواں موجِ تبسم کی سبیلیں
وہ جس کے تکلم کی دھنک چشمۂ آیات

وہ جس کا… twitter.com/i/web/status/1…
”دن“ تیری صباحت ہے تو شب تیری علامت
گُل تیرا تبسم ہے ، ستارے ترے آنسو !
آغازِ بہاراں تری انگڑائی کی تصویر
دِلدارئ باراں ترے بھیگے ہوئے گیسو

کہسار کے جھرنے ، ترے ماتھے کی شعاعیں
یہ قوسِ قزح ، عارضِ رنگیں کی شکن ہے
یہ ” کاہکشاں“ دھول ہے نقشِ کفِ پا کی
ثقلین ترا صدقۂ انوارِ بدن ہے… twitter.com/i/web/status/1…
Read 4 tweets
میری جانب بھی ہو اک نگاہ کرم اے شفیع الوریٰ خاتم الانبیاء
آپ نور ازل آپ شمع حرم آپ شمس الضحیٰ خاتم الانبیاء

آپ ہیں حق نگر، آپ ہیں حق رساں، سدرۃ المنتہیٰ آپ کے زیر پا
آپ ہیں مظہر ذات رب العلیٰ، رہبر حق نما خاتم الانبیاء

#اردو
@urdu_bazm
اے فصیح البیاں، اے بلیغ اللساں، اے وحید الزماں، ماورائے گماں
آپ کا نور ہے از کراں تا کراں، شاہد کبریا خاتم الانبیاء

مرسل مرسلاں، سرور عرشیاں، ہادی انس و جاں مقبل مقبلاں
آپ کی ذات ہے باعث کن فکاں، راز ارض و سما خاتم الانبیاء

#اردو
@urdu_bazm
آپ فخر عجم، آپ شان عرب، آپ فضل اتم، آپ رحمت لقب
سرور ذی حشم شاہ والا نسب، مرتضیٰ، مجتبیٰ خاتم الانبیاء

آپ ہیں وجہ تخلیق کون و مکاں، آپ کے دم سے ہیں یہ زمیں آسماں
آپ ہیں بے نشانی کا بیّن نشاں، اے شہ دوسرا خاتم الانبیاء

#اردو
@urdu_bazm
Read 4 tweets
رومن اردو ایک بڑی غلطی

اس طرزِ تحریر کو دشمنِ اردو کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا

اگر قارئین اس بات کو نہیں سمجھے کہ رومن اردو سے اردو رسم الخط کو کیا خطرہ لاحق ہے تو اس کو سمجھنے کے لیے ترکوں کی مثال دی جا سکتی ہے

سلطنت عثمانیہ کے زوال کے بعد ١٩٢٨ء میں سیکولر ذہنیت کے حامل
👇
کمال اتا ترک نے نے کئی طریقوں سے اسلام سے اپنی نفرت کا اظہار کیا۔ جیسے کہ اذان پر پابندی، حج و عمرہ کرنے کو ممنوع قرار دیا گیا،آیا صوفیہ جیسی عظیم الشان مسجد کو میوزیم میں تبدیل کیا گیا اور یہاں تک کہ ہجری کیلنڈر کی جگہ عیسوی کلینڈر کو نافذ کیا گیا

کمال اتا ترک نے اسلام دشمنی
👇
کا ایک اور ثبوت دیا اور ترکی زبان جو عربی رسم الخط میں لکھی جاتی تھی اسے بدل کر رومن حروف میں لکھنے کا حکم دے دیا

جواز یہ پیش کیا گیا کہ اس سے شرح خواندگی اوپر آئے گی۔ لیکن اس اقدام کا اصل مقصد آنے والی تُرک نسل کو اسلامی کتب جو عربی رسم الخط میں تھیں ان سے دور کرنا تھا۔
👇
Read 15 tweets
سرِ راہ حکیم صاحب مل گئے
حیرت سے پوچھا: جناب آپ اپنا مطب بند کرکے چپکے سے کہیں چلے گئے بتایا تک بھی نہیں؟
حکیم صاحب حیرت سے:
نہیں تو! میرا مطب تو اب بھی وہیں پر ہے
تمہیں ایسا کس نے کہا؟
آپکے مطب کے نیچے چاول کی دکان والے اور اسکے برابر بیٹھے قصاب نے
حکیم صاحب سیدھا دکان پرگئے
++ Image
++
پوچھا: بھائی! ہمارے بیچ میں ایسی کون سی بات ہوگئی ہے کہ تم میرے مریضوں کو مطب کا راستہ بتانے کے بجائے بتاتے ہو کہ میں یہاں سے مطب چھوڑ کر کے کہیں چلا گیا ہوں
ایسا کیوں کررہے ہو؟
دونوں بولے: حکیم صاحب!
آپ بھی تو جو مریض آتا ہے اسے کہتے ہیں کہ چاول نہ کھاؤ! بڑا گوشت نہ کھاؤ!
++
++
ان کو زیادہ کھانے سے بیماریاں پیدا ہوتی ہیں
اگر کام کرنا ہے تو مل کر کرتے ہیں
ورنہ دکان داری بند ہوگی تو سب کی ہوگی

#اردو
Read 4 tweets
#اردو
#صحافت
#journo
#History
"اخبار جام جہاں نما"
اجراء: کلکتہ (1822ء)
دنیابھرمیں اردوصحافت کا دوسو سالہ جشن منایاجا رہاھےاور قابلِ حیرت حقیقت یہ ھےکہ غیرمنقسم ھندوستان میں اردوصحافت کا آغازہندؤوں نےکیاتھا،مسلمان توبعدمیں شامل ھوئے۔
27مارچ 1822میں اردو کےپہلےاخبار "جام جہاں نما"
کا اجراء پنڈت ہری ہردت نے کلکتہ (ھندوستان) سے کیا۔ اسکے ایڈیٹر منشی سدا سکھ لال تھے۔ یہ ایک ہفت روزہ اخبار تھا جس کا رسم الخط "نستعلیق" یعنی "Proto-Indo-Iranian" تھا۔
جام جہاں نما یورپ میں بھی اس طرح مقبول عام تھاجیسے ھندوستان میں۔ اسلیے اس اخبار کواردو کے اولین اور باقاعدہ اخبار
کی سند دی جا سکتی ھے۔
ٹیپو سلطان کی شہادت کے بعد انگریزوں نے ھندوستانی حالات اور مستقبل بھانپتے ھوئے تمام پریس اور فوجی اخبارات کی فائلوں کو ضبط کر لیا تھا بلکہ آگ لگا دی تھی۔
اس لیے جام جہاں نما پر بھی کنٹرول اور سنسرشپ کی ہدایت تھی لہذا اسی اخبارکی وجہ سے1823 میں برصغیرمیں پہلا
Read 4 tweets
آنکھوں میں جو بات ہو گئی ہے
اک شرح حیات ہو گئی ہے

جب دل کی وفات ہو گئی ہے
ہر چیز کی رات ہو گئی ہے

غم سے چھٹ کر یہ غم ہے مجھ کو
کیوں غم سے نجات ہو گئی ہے

مدت سے خبر ملی نہ دل کی
شاید کوئی بات ہو گئی ہے

جس شے پہ نظر پڑی ہے تیری
تصویر حیات ہو گئی ہے
اب ہو مجھے دیکھیے کہاں صبح
ان زلفوں میں رات ہو گئی ہے

دل میں تجھ سے تھی جو شکایت
اب غم کے نکات ہو گئی ہے

اقرار گناہ عشق سن لو
مجھ سے اک بات ہو گئی ہے

جو چیز بھی مجھ کو ہاتھ آئی
تیری سوغات ہو گئی ہے

کیا جانیے موت پہلے کیا تھی
اب میری حیات ہو گئی ہے
گھٹتے گھٹتے تری عنایت
میری اوقات ہو گئی ہے

اس چشم سیہ کی یاد یکسر
شام ظلمات ہو گئی ہے

اس دور میں زندگی بشر کی
بیمار کی رات ہو گئی ہے

جیتی ہوئی بازیٔ محبت
کھیلا ہوں تو مات ہو گئی ہے

مٹنے لگیں زندگی کی قدریں
جب غم سے نجات ہو گئی ہے
Read 5 tweets
آندھی ہے تلاطم ہے مصیبت ہے بلا ہے
شعلے ہیں شرارے ہیں جہنم کی ہوا ہے
نفرت کا یہ موسم ہے تعصب کی فضا ہے
محشر سے بہت پہلے یہاں حشر بپا ہے

سجدے بھی کیےخاک پہ مانگی ہے دعا بھی
ناراض ہے اس قوم سے شاید کہ خدا بھی

#اردو @urdu_bazm @faqeerAarif @chanceuse_1
ہر سمت یہاں نالہ و فریاد و فغاں ہے
بستی کہاں بستی ہے قیامت کا سماں ہے
دنیا کی ہے یہ شکل کہ دوزخ کا گماں ہے
اے مالکِ کونین ترا رحم کہاں ہے

برہم ہوئے انسان غم و رنج و الم سے
مایوس نہ کر اِن کو عنایت سے کرم سے

#اردو @urdu_bazm @choudaryazam
افسوس کہ آپس میں ہیں ہم بر سرِ پیکار
روتے ہیں یہاں لوگ تو خوش ہوتے ہیں اغیار
اِس قوم کو کیا جانئے کیا لگ گیا آزار
انجام سے ڈرتا ہوں کہ اچھے نہیں آ ثار

حالات سے ہر ایک ہے بے چین پریشان
اِس ملک میں چلتا ہے کسی اور کا فرمان

#اردو @urdu_bazm @faqeerAarif
Read 15 tweets
🏵 حبیب جالب 🏵

24 مارچ 1928ء میں قصبہ دسویا ضلع ہوشیار پور، پنجاب میں پیدا ہوئے۔ اینگلو عربک ہائی اسکول دہلی سے دسویں جماعت کا امتحان پاس کیا۔ گورنمنٹ ہائی اسکول جیکب لائن کراچی سےتعلیم حاصل کی، روزنامہ جنگ اور پھر لائلپور ٹیکسٹائل مل سے روزگار کے سلسلے میں منسلک رہے

#اردو
++
پہلا مجموعہ کلام برگ آوارہ کے نام سے 1957ء میں شائع کیا، مختلف شہروں سے ہجرت کرتے ہوئے بالآخر لاہور میں مستقل آباد ہو گئے اور ان کا یہ شعر ہمیشہ کے لیے امر ہو گیا۔

یہ اعجاز ہے حسن آوارگی کا
جہاں بھی گئے داستاں چھوڑ آئے

#اردو
جاری ہے++
ایوب خان اور یحیی خان کے دور آمریت میں متعدد بار قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں۔ 1960ء کے عشرے ميں انہیں جيل جانا پڑا وہاں انہوں نے کچھ اشعار لکھے ”سرِمقتل” کے عنوان سے جو حکومتِ وقت نے ضبط کر لیے۔ جالب نے 1960ء اور 1970ء کے عشروں میں بہت خوبصورت شاعری کی

#اردو
جاری ہے++
Read 7 tweets
🏵 فراق گورکھپوری 🏵

 پیدائش: 28 اگست 1896ء
وفات: 3 مارچ 1982ء

 مصنف، ادیب، نقاد اور شاعر تھے۔ اُن کا شمار بیسویں صدی کے اردو کے صفِ اول کے شعرا میں ہوتا تھا۔ ان کا اصل نام رگھو پتی سہائے تھا۔

بسلسلہ یوم وفات فراق گورکھپوری
#اردو
@urdu_bazm
جاری ہے👇
جدید شاعری میں فراق کا مقام بہت بلند ہے۔ آج کی شاعری پر فراق کے اثر کو باآسانی محسوس کیا جاسکتا ہے۔ بہترین شخصیت کے مالک تھے۔ حاضر جوابی میں ان کا مقابلہ نہیں تھا۔ بین الاقوامی ادب سے بھی شغف رہا۔ تنقید میں رومانی تنقید کی ابتدا فراق سے ہوئی۔

#اردو
@urdu_bazm
👇👇 جاری ہے
فراق وہ منفرد شاعر ہیں جنھوں اردو نظم کی ایک درجن سے زائد اور اردو نثر کی نصف درجن سے زائد جلدیں ترتیب دیں اور ہندی ادبی اصناف پر متعدد جلدیں تحریر کیں، ساتھ ہی ساتھ انگریزی ادبی وثقافتی موضوعات پر چار کتابیں بھی لکھیں

#اردو
@urdu_bazm
جاری ہے👇👇
Read 5 tweets
🏵فیض احمد فیض🏵

 پیدائش: ١٣ فروری ١٩١١ء
وفات: ٢٠ نومبر ١٩٨۴ء

فیض صاحب اردو کے عظیم شاعر ہیں جو تقسیمِ ہند سے پہلے ١٩١١ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ انجمن ترقی پسند مصنفین تحریک کے فعال رکن اور ایک ممتاز اِشتراکیت سٹالنسٹ فکر کے کمیونسٹ تھے

#اردو
@urdu_bazm
جاری ہے++
فیض ١٣ فروری ١٩١١ء کو کالا قادر، ضلع نارووال، پنجاب، میں سیالکوٹی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد، سلطان محمد خان، ایک علم پسند شخص تھے۔ وہ پیشے سے ایک وکیل تھے اور امارت افغانستان کے امیر عبدالرحمٰن خان کے ہاں چیف سیکرٹری بھی رہے۔ آپ کی والدہ کا نام فاطمہ تھا

#اردو
جاری ہے++
١٩٢١ میں آپ نے سکاچ مشن اسکول سیالکوٹ میں داخلہ لیا اور یہاں میٹرک تک تعلیم حاصل کی۔ آپ نے ایف اے کا امتحان مرے کالج سیالکوٹ سے پاس کیا۔
بی اے آپ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا اور پھر وہیں سے انگریزی میں ایم اے کیا۔ بعد میں اورینٹل کالج لاہور سے عربی میں بھی ایم اے کیا۔

#اردو
++
Read 9 tweets
🏵 محسن نقوی 🏵

ان کا مکمل نام سید غلام عباس تھا۔ لفظ محسن اُن کا تخلص تھا اور لفظ نقوی کو وہ تخلص کے ساتھ استعمال کرتے تھے۔ محسن نقوی 5، مئی 1947ء کو محلہ سادات، ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے- محسن نقوی کا شجرہ نسب پیر شاہ جیونہ سے جا ملتا ہے

#اردو
@urdu_bazm
جاری ہے ++
آپ نے گورنمنٹ کالج بوسن روڈ ملتان سے گریجویشن اور پھر جامعہ پنجاب سے ایم اے اردو کیا تھا۔ گورنمنٹ کالج بوسن روڈ ملتان سے گریجویشن کرنے کے بعد جب یہ نوجوان جامعہ پنجاب کے اردو ڈیپارٹمنٹ میں داخل ہوا تو دنیا نے اسے محسنؔ نقوی کے نام سے جانا

#اردو
@urdu_bazm
جاری ہے ++
اس دوران ان کا پہلا مجموعۂ کلام چھپا۔ بعد میں وہ لاہور منتقل ہو گئے۔ اور لاہور کی ادبی سرگرمیوں میں حصہ لیتے رہے جہاں انہیں بے پناہ شہرت حاصل ہوئی۔ بعد میں محسن نقوی ایک خطیب کے روپ میں سامنے آئے مجالس میں ذکرِ اہل بیت اور واقعاتِ کربلا کے پر لکھی شاعری بیان کرتے تھے

#اردو
Read 7 tweets
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی
سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف
سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں

#اُردو @urdu_bazm
@Ishq_Urdu #AhmadFaraz
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے
ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں
سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں

#urdupoetry #AhmadFaraz
سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں
سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی
سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے
سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں

#AhmadFaraz #Urdu #urdupoetry
Read 9 tweets
🏵 محمد علی جوہر 🏵
 ( 1878-1931 )

ہندوستانی مسلمانوں کے عظیم رہنما۔ جوہر تخلص۔ ریاست رام پور میں پیدا ہوئے۔ دو سال کے تھے کہ والد کا انتقال ہو گیا۔ آپ کو بچپن ہی سے تعلیمات اسلامی سے گہرا شغف تھا۔ ابتدائی تعلیم رام پور اور بریلی میں پائی۔

#اردو
جاری ہے++
اعلٰی تعلیم کے لیے علی گڑھ چلے گئے۔ بی اے کا امتحان اس شاندار کامیابی سے پاس کیا کہ آلہ آباد یونیورسٹی میں اول آئے۔ آئی سی ایس کی تکمیل آکسفورڈ یونیورسٹی میں کی۔ واپسی پر رام پور اور بڑودہ کی ریاستوں میں ملازمت کی مگر جلد ہی ملازمت سے دل بھر گیا

#اردو
جاری ہے++
اور کلکتہ جا کر انگریزی اخبار کامریڈ جاری کیا۔ مولانا کی لاجواب انشاء پردازی اور ذہانت طبع کی بدولت نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرون ہند بھی کامریڈ بڑے شوق سے پڑھا جاتا جاتا تھا۔

انگریزی زبان پر عبور کے علاوہ مولانا کی اردو دانی بھی مسلم تھی۔

#اردو
جاری ہے++
Read 7 tweets
خطہ پاکستان میں بولی جانےوالی زبانیں
پاکستان میں #اردو کےعلاؤہ درجنوں چھوٹی بڑی زبانیں بولی جاتی ہیں جوایک قابل فخربات ھے۔
ایک اندازےکیمطابق پاکستان میں 74زبانیں مروج ہیں۔ ایسانہیں کہ ان زبانوں کوحقیر سمجھاجاتاھےبلکہ افسوس تویہاں ھوتاھےکہ پاکستان
#Philology
#Linguistics
#Language
کی ان منفرد زبانوں کی درجہ بندی "Athena Log" نامی ویب سائٹ نے کی جس میں جرمنی اور ناروے کے ماہرین لسانیات نے کام کیا۔
اسلام آباد کا ایک غیر سرکاری ادارہ "Forum for Language Initiative" دمیلی، گورباتی، پالولا، یوشوجو اور یدغا زبانوں کی بنیادی گرامر اور الفاظ کے اردو معنوں پرکتابیں
مرتب کرچکا ھے۔
اسکایہ مطلب نہیں کہ زبانوں کو نظر انداز کر دیا گیا ھے بلکہ یہ زبانیں محدود اور مخصوص علاقوں میں بولی جانے کیوجہ سے سب کے علم میں نہیں ھوتی۔
مخصوص علاقوں میں بولی جانےوالی زبانوں کی طاقت اور وجود کا اندازہ ان میں موجود ادب، میوزک اور بولنے والوں کی تعداد سے ھوتا ھے۔
Read 9 tweets
اک بار قمر جلالوی کی ہمعصر شاعرہ وحیدہ نسیم (جو بوجہ غربت استاد کوکسی حد تک کمتر سمجھتی تھیں)
طنزاً کہاکہ قمر شاعر تو میں تمھیں تب مانوں جب تم مشاعرے میں اک ہی شعر پڑھکر محفل لوٹ لو
استاد نے چیلنج قبول کرلیا
اک مشاعرہ میں یہ دونوں مدعوتھے
وحیدہ نسیم اگلی صف میں تھیں

#ادبی_مزاح
+
+
استاد کی باری آئی تو مائیک پر بولے
خواتین وحضرات! آج کسی کے چیلنج پر صرف اک ہی شعر پڑھونگا
آگے فیصلہ آپ لوگوں پر
یہ کہہ کر نے پہلا مصرع پڑھا

پچھتا رہا ہوں نبض دکھا کر حکیم کو
(بڑی واہ وا ہوئی)

پہلا مصرع مکرر کیا
لوگ بولے
"پھر کیا ہوا استاد آگے تو بتائیے"

اب مکمل شعر پڑھا
+
++

پچھتا رہا ہوں نبض دکھا کر حکیم کو
نسخے میں لکھ دیا ہے وحیدہ نسیم کو

محفل میں دس منٹ تک تالیاں بجتی رہیں اور قہقہے لگتے رہے
جب کچھ شور کم ہوا
تو بے ساختہ لوگوں کی نظریں وحیدہ نسیم کی طرف گئیں مگر وہ تو جانے کب کی غائب ہوچکی تھیں

#ادبی_مزاح
#اردو
Read 4 tweets
Role of #Hindu Poets in the Evolution of #Urdu #Poetry by Ganpat Sahay Srivastav
ia601706.us.archive.org/10/items/urdu-…
Published in 1929 #Allahabad #UP , #India

@mazdaki @barbarikon @microMAF
متعصب تنگ نظر مسلمان شعراء ، سرسید ، جسٹس امیر علی ، مودودی ، اشرف علی تھانوی نے #اردو زبان کو اسلامی قرار دیا تھا بغیر کسی دلیل کے جبکہ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا کتاب پڑھیے “ اردو شاعری کے ارتقاء میں #ہندو شعراء کا حصہ از گنپت سہائے سریواستو | @FShirin

ia601706.us.archive.org/10/items/urdu-…
اردو شاعری کے ارتقاء میں #ہندو شعراء کا حصہ از گنپت سہائے سریواستو

ia601706.us.archive.org/10/items/urdu-…
مطبوعہ : الہ آباد ، ہندوستان ۱۹۶۹

#شاعری #ادب #اردو #صلح_کل

@yusufpore @husainhaqqani @Saimi29 @zarqajaved @ShakirAnsari123
Read 5 tweets
بیٹیاں ہوں تو ماؤں کو نیند نہیں آتی
آنگن میں ٹہلیاں کرتے ، کبھی سہیلیوں سے لڑتے ،
ماؤں کی نیندیں لوٹ لیتی ہیں
رنگ برنگے فراکوں میں لپٹی گڑیا ماں کے برابر آ جاتی ہے
اور ماں ہر بار درزی سے قمیض کی لمبائی کم ہے کا شکوہ کرتی ہے
پرانی ساڑھیاں لمبے فراک بن جاتے ہیں
گوٹے کنارے والے بیس سال پرانے دوپٹّے
پھر سے اوڑھے جاتے ہیں

بیٹیاں ہوں تو ماؤں کو نیند نہیں آتی
کونوں کھدروں میں سرگوشیاں بڑھ جاتی ہیں
ماں کی لال لپسٹک اور کاجل دنوں میں ختم ہو جاتا ہے
اب ماں کو ہر بار دوکاندار سے کچھ خریدتے پسینہ آنے لگتا ہے
درزی کو ناپ سمجھاتے آنکھیں چرانی پڑتی ہیں
شوہر کو اضافی خرچے پر راضی کرنا پڑتا ہے
تنکا تنکا جیسے کوئی چڑیا
آشیانہ بناتی ہے
بیٹیوں کی مائیں جہیز بناتی ہیں
بیٹیاں ہوں تو ماؤں کو نیند نہیں آتی
اپنی دوائی پھر لے لوں گی کہہ کرکمیٹیاں ڈالتی ہیں
Read 5 tweets
خدا کا وجود

ایک ماں کے رحم میں دو بچے تھے۔ دونوں گفتگو کرنے لگے۔ایک نے دوسرے سے پوچھا :
" کیا تم اس زچگی کی زندگی کے بعد بھی کسی زندگی پر یقین رکھتے ہو ...؟ "
دوسرے نے کہا:
زچگی کے بعد بھی کوئی نہ کوئی زندگی تو ہو گی ممکن ہے ہم یہاں اس لیے ہوں کہ خود++
@muamir
@KParveenn
#اردو
والی زندگی کے لیے تیار کر لیں ... "

پہلا بولا :
میرا_نہیں_خیال_بھلا_وہ_کس_قسم_کی_زندگی_ہو_سکتی_ہے ؟
دوسرے نے کہا :
" مجھے نہیں معلوم! لیکن وہاں، یہاں سے زیادہ روشنی ہو گی۔ ہو سکتا ہے کہ ہم وہاں اپنے پیروں سے چلیں اور اپنے منہ سے کھائیں۔ ممکن ہے وہاں ہمارے پاس ایسے حواس ہوں ++
جن کے بارے میں ہمیں ابھی کچھ سمجھ نہیں ہے ... "
پہلے نے مذاق اڑایا :
" کیا بےوقوفی ہے۔ پیروں سے چلنا ممکن ہی نہیں، اور اپنے منہ سے کھانا! مضحکہ خیز۔ ناف سے جڑی نالی سے ہمیں ہر وہ چیز مل جاتی ہے جس کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے۔ یہ نالی چھوٹی سی ہے، لیکن جب یہ نالی ساتھ نہ ہو گی ++
Read 9 tweets
@urdu_bazm
#اردو
دعا میں التجا نہیں،
تو عرض حال مسترد

سرشت میں وفا نہیں،
تو سو جمال مسترد

ادب نہیں، تو سنگ و خشت
ہیں تمام ڈگریاں

جو حُسن خلق ہی نہیں،
تو سب کمال مسترد

عبث ہیں وہ ریاضتیں
جو یار نہ منا سکیں

وہ ڈھول تھاپ بانسری،
وہ ہر دھمال مسترد
کتاب عشق میں یہی
لکھا ہوا تھا جا بجا

بجز خیال یار کے،
ہر اک خیال مسترد

کہو سنو ملو مگر
بڑی ہی احتیا ط سے

مٹھاس بھی تو زہر ہے،
جو اعتدال مسترد

وہ شخص آفتاب ہے،
میں اک چراغ کج ادا

سو اس حسین کی بزم میں،
میری مجال مسترد

تو کیا کوئی گلاب ہے،
حَسین میرے یار سا؟
وہ لا جواب شخص ہے،
سو یہ سوال مسترد

میں معترف تو ہوں تیرا،
مگر اے چاند معذرت

کہ ذکر حُسن یار میں،
تیری مثال مسترد

حساب عمر دیکھ لو،
کہ پھر پل صراط پر

یہ نفس کے اگر مگر،
فریب چال مسترد
Read 3 tweets
ناصر کاظمی کا تعارف

 ( 1925-1972 )

ناصر کاظمی 8 دسمبر، 1925ءکو امبالہ شہر میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد محمد سلطان کاظمی رائل انڈین آرمی میں صوبیدار میجر کے عہدے پر فائز تھے۔

#اردو
@urdu_bazm
جاری ہے+++
ناصر کے والد محمد سلطان کاظمی سرکاری ملازم تھے۔ والد کے پیشہ ورانہ تبادلوں کی وجہ سے ان کا بچپن کئی شہروں میں گزرا تھا۔ انہوں نے میٹرک مسلم ہائی اسکول انبالہ سے کیا۔ آگے کی تعلیم کے لیے اسلامیہ کالج لاہور آ گئے تھے۔

#اردو
@urdu_bazm
@chanceuse_1 @Shahrukhali79
جاری ہے ++
ناصر کاظمی وہاں کے ایک ہوسٹل میں رہتے تھے۔ ان کے استادِ خاص رفیق خاور ان سے ملنے کے لیے اقبال ہاسٹل میں جاتے اور ان کے کمرے میں شعر و شاعری پر بات کرتے تھے۔ تاہم اس کے باوجود بھی ناصر نے بنا بی اے پورا کیے تعلیم ترک کردی۔

#اردو
@urdu_bazm
Read 6 tweets
📖 This piece in @dawn_com intrigued me. What could it mean to #translate #Premchand into #Urdu? #اردو #हिंदी 1/n
dawn.com/news/1590368
Premchand’s last unfinished novel #Mangalsutra can be read here in its #Devanagari version. #मंगलसूत्र 2/n
hindisamay.com/premchand%20sa…
Dr Hasan Manzar’s “translation” can be found on @Rekhta. Two editions are available. This one 👇🏼 (New Delhi: Modern Publishing House, 2002) I found had a better print quality. 3/n
rekhta.org/ebooks/mangal-…
Read 13 tweets
علامہ اقبال صاحب سے منسوب اشعار جو ان کے نہیں ہیں۔ اس میں بیشتر اشعار شاعری کے معیار پر بھی پوری نہیں اترتے۔

قتلِ حسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
(یہ شعر مولانا محمد علی جوہر صاحب کا ہے)
بحوالہ سالنامہ سیارہ 1992
#اردو

👇1
مسجد خدا کا گھر ہے کوئی پینے کی جگہ نہیں
کافر کے دل میں چلے جا وہاں پر خدا نہیں

(یہ شعر سوشل میڈیا پر غالب اور فراز کے درمیان باقاعدہ مکالمے کی صورت میں گھوم رہا ہے۔ ایسے عین سوال و جواب والے اشعار تین مختلف ادوار کے شعرا میں وقوع پزیر ہونا بذات خود مشکوک ہے۔ )
👇2
تم حیا و شریعت کے تقاضوں کی بات کرتے ہو
ہم نے ننگے جسموں کو ملبوس حیا دیکھا ہے
دیکھے ہیں ہم نے احرام میں لپٹے کئی ابلیس
ہم نے کئی بار مہ خانے میں خدا دیکھا ہے

(آج کل پڑھے لکھے روشن خیال طبقے نے گویا ان دو اشعار کو ہی کلیات اقبال سمجھ لیا ہے۔ کیا اقبال صاحب کا یہ ذوق تھا؟توبہ)
3
Read 11 tweets
1 - Why Raja Sahab Mahmudabad aka Nawab Mohammad Amir Ahmed Khan (surrogate / adopted son of #Jinnah ) left Pakistan ? Explains Renowned Historian Mr Hassan Jafar Zaidi

#TwoNationTheory #Democracy #Pakistan #India via @sujagvideos
2 - Why Raja Sahab Mahmudabad aka Nawab Mohammad Amir Ahmed Khan (surrogate / adopted son of #Jinnah ) left Pakistan ? Explains Renowned Historian Mr Hassan Jafar Zaidi

#TwoNationTheory #Democracy #Pakistan #India via @sujagvideos
To say that #Jinnah & #AIML wanted to make #Secular #Liberal #Pakistan not the Theocratic State is a Half Truth ! How would you explain #Islamic Speeches of Jinnah ? Reference: ia600504.us.archive.org/16/items/relig… ( cc @Dr_IshtiaqAhmad @omarali50 )

#TwoNationTheory #Islam #India #Partition ImageImageImage
Read 73 tweets

Related hashtags

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!